ہفتہ، 20 اگست، 2022

اگر جانور کے تھن پیدائشی طور پر پانچ ہوں تو کیا یہ بھی عیب شمار ہوگا

 ⚖️سوال وجواب⚖️


🖋️مسئلہ نمبر 1559🖋️


(کتاب الاضحیہ، باب عیوب الحیوان)


پانچ تھن والے جانور کی قربانی


سوال: اگر جانور کے تھن پیدائشی طور پر پانچ ہوں تو کیا یہ بھی عیب شمار ہوگا۔ از راہ کرم جواب سے نوازیں اور عند اللہ ماجور ہوں۔ (محمد فیضان رامپور یوپی)


بسم اللہ الرحمن الرحیم


الجواب و باللہ التوفیق


قربانی کے جانور میں وہ عیوب مانعِ قربانی شمار ہوتے ہیں جو جانور کی خوبصورتی کو یا اس کی منفعت کو بالکلیہ ختم کردیں، ظاہر ہے ایک تھن زائد ہونے سے نا اس کی منفعت میں کمی پیدا ہوگی اور نا ہی خوبصورتی میں؛ اس لیے اس کی قربانی درست ہے(١)۔ فقظ والسلام واللہ اعلم بالصواب۔


📚والدليل على ما قلنا📚


(١) كل عيب يزيل المنعفة على الكمال أو الجمال على الكمال يمنع الأضحية وما لا يكون بهذه الصفة لا يمنع. (الفتاوى الهندية: 5/ 299).


ومن المشايخ من يذكر في هذا الفصل أصلا، ويقول كل عيب يزيل المنفعة على الكمال أو الجمال على الكمال يمنع، وما لا يكون بهذه الصفة لا يمنع. اهـ ظهيرية. (تبيين الحقائق 6/6 کتاب الاضحیہ).


كتبه العبد محمد زبير الندوي

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا

مورخہ 23/11/1442

رابطہ 9029189288


دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے

Share
نام۔ محمد قاسم خان دینی تعلیم: حفظ قرآن ۔ دارالعلوم سلیمانیہ میراروڈ ممبئی۔ عالمیت ابتدائی تعلیم: مدرسہ فلاح المسلمین امین نگر تیندوا راۓ بریلی۔ عالمیت فراغت: دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ۔ افتاء: المعھد العلمی النعمانی بہرائچ اترپردیش۔ ویب سائٹ کا مقصد دینی اور دنیاوی تعلیم سے لوگوں کو باخبر کرنا۔ اس کار خیر میں آپ ہمارا ساتھ دیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا فی الدنیا والآخرۃ

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thank You So Much

Translate

بلاگ آرکائیو