ہفتہ، 20 اگست، 2022

ناقص الخلقت بچے کی تکفین و تدفین کا حکم

 ⚖️سوال وجواب ⚖️

🖋️مسئلہ نمبر 1772 🖋️

(کتاب الصلاۃ باب الجنائز)

ناقص الخلقت بچے کی تکفین و تدفین کا حکم

سوال: اگر کوئی بچہ مکمل طور پر بن نہیں پایا تھا یعنی ہاتھ پاؤں مکمل طور پر نہیں بنے تھے اور وہ ساقط ہوگیا تو اس کی تکفین و تدفین اور نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟ (عزیر، لکھنؤ)


بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب و باللہ التوفیق


ایسا بچہ جو گوشت کی شکل میں ہو اور اس کی خلقت مکمل نہ ہویی ہو وہ باقاعدہ انسانی وجود کے حکم میں نہیں ہوگا، یعنی اس کی حیثیت مکمل انسان کی نہیں ہوگی بلکہ گوشت کے لوتھڑے کی ہوگی، چنانچہ اس پر کفن دفن اور نماز جنازہ کے وہ احکام نافذ نہیں ہونگے جو ایک مسلمان بچے کے لئے ہوتے ہیں، جزو انسانی ہونے کے ناطے اس کے احترام کا تقاضہ ہے کہ کسی صاف ستھرے کپڑے میں لپیٹ کر کسی جگہ بلا نماز جنازہ دفن کردیا جائے تاکہ وہ ضائع نہ ہو اور جانوروں کی پہنچ سے محفوظ رہے۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔


📚والدليل على ما قلنا 📚

السقط الذي لم تتم أعضاؤه لا يصلى عليه باتفاق الروايات والمختار أن يغسل ويدفن ملفوفا في خرقة، كذا في فتاوى قاضي خان. (الفتاوى الهندية 159/1 كتاب الصلاة باب الجنائز)

لو وجد طرف من اطراف إنسان أو نصفه مشقوقا طولا أو عرضا يلف في خرقة (رد المحتار على الدر المختار 99/3 زكريا)


كتبه العبد محمد زبير الندوي

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا

مؤرخہ 1/7/1443

رابطہ 9029189288

دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے

Share
نام۔ محمد قاسم خان دینی تعلیم: حفظ قرآن ۔ دارالعلوم سلیمانیہ میراروڈ ممبئی۔ عالمیت ابتدائی تعلیم: مدرسہ فلاح المسلمین امین نگر تیندوا راۓ بریلی۔ عالمیت فراغت: دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ۔ افتاء: المعھد العلمی النعمانی بہرائچ اترپردیش۔ ویب سائٹ کا مقصد دینی اور دنیاوی تعلیم سے لوگوں کو باخبر کرنا۔ اس کار خیر میں آپ ہمارا ساتھ دیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا فی الدنیا والآخرۃ

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thank You So Much

Translate

بلاگ آرکائیو