باب المتفرقات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
باب المتفرقات لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہفتہ، 20 اگست، 2022

قربانی میں ولیمہ کی گوشت کے لئے حصہ لینا شرعا کیسا ہے؟ کیا اس سے سب کی قربانی ہوجائے گی؟

 ⚖️سوال وجواب⚖️


🖋️مسئلہ نمبر 1555🖋️


(کتاب الاضحیہ باب المتفرقات)


قربانی کے جانور میں ولیمہ کا حصہ لینا


سوال: قربانی میں ولیمہ کی گوشت کے لئے حصہ لینا شرعا کیسا ہے؟ کیا اس سے سب کی قربانی ہوجائے گی؟ (جاوید اختر، کشی نگر یوپی)


بسم اللہ الرحمن الرحیم


الجواب و باللہ التوفیق


قربانی کے جانور میں جمیع مشارکین کا قربت یعنی عبادت کی نیت کرنا ضروری ہے، غور کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ ولیمہ مسنونہ بھی ایک طرح کی قربت ہے ض، حدیث مبارکہ میں اس کی بڑی تاکید آئی ہے، تاہم متقدمین کے یہاں ولیمے کے سلسلے میں یہ بات نہیں ملتی ہے کہ قربانی میں ولیمہ کا حصہ لے سکتے ہیں یا نہیں؟ البتہ متاخرین احناف نے صراحت کی ہے کہ اگر سنت ولیمہ کی ادائیگی کی نیت ہو تو یہ بھی قربت میں شامل ہے اس لیے قربانی میں ولیمہ کی نیت سے بھی حصہ لے سکتے ہیں(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب


📚والدليل على ما قلنا📚


(١) فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَوْلِمْ، وَلَوْ بِشَاةٍ ". (صحيح البخاري رقم الحديث 2048  كِتَابٌ : الْبُيُوعُ.  | بَابُ مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى : فَإِذَا قُضِيَتِ الصَّلَاةُ)


ذكره محمد و لم يذكر الوليمة وينبغي أن تجوز لأنها تقام شكرا لله تعالى على نعمة النكاح و وردت بها السنة فإذا قصد بها الشكر أو إقامة السنة فقد أراد القربة. (رد المحتار على الدر المختار 472/9 كتاب الأضحية)


كتبه العبد محمد زبير الندوي

 دار الافتاء و التحقيق بہرائچ یوپی انڈیا

مورخہ 19/11/1442

رابطہ 9029189288


دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے

Share

Translate