⚖سوال و جواب⚖
مسئلہ نمبر 1066
(کتاب الحج باب الجنایات)
سوال: اگر کوئی شخص عمرہ کرے اورحلق یا قصر کئے بغیراحرام کھولدے پھراحرام باندھ کر دوسراعمرہ کرے اس میں بھی حلق اورقصر کئے بغیر احرام کھول دے تواس کاکیاحکم ہے۔ (محمد مجیب ممبئی)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون اللہ الوہاب
حلق یا قصر عمرہ کے واجبات میں سے ہے، اور واجب کے چھوڑنے سے دم لازم ہوتا ہے چنانچہ صورت مسئولہ میں دو مرتبہ ایسا کرنے سے دم لازم ہوگا جس کو حرم میں دینا ضروری ہے(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔
📚والدليل على ما قلنا📚
(١) و أما واجباتها فالسعي بين الصفا والمروة، و الحلق أو التقصير (الفتاوى الهندية ٢٦١/١ كتاب الحج باب العمرة)
واعلم أن المحرم إذا نوی رفض الإحرام فجعل یصنع ما یصنعہ الحلال من لبس الثیاب والتطیب والحلق والجماع وقتل الصید فإنہ لا یخرج بذلک من الإحرام، وعلیہ أن یعود کما کان محرما، ویجب دم واحد لجمیع ما ارتکب ولو کل المحظورات إلخ (شامی: ۳/ ۵۸۵، ط: زکریا)
أو عمرة لاختصاص الحلق بالحرم، لا دم في معتمر خرج ثم رجع من حل إلی الحرم ثم قصر (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الحج، باب الجنایات ۳:۵۸۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند)
كتبه العبد محمد زبير الندوي
دار الافتاء و التحقیق مدرسہ ہدایت العلوم بہرائچ یوپی انڈیا
مورخہ 13/6/1441
رابطہ 9029189288
دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے

