ہفتہ، 20 اگست، 2022

جس جانور کی دم ہو لیکن دم پر بال نہ ہوں خواہ پیدایشی خواہ بعد میں جھڑ گئے ہوں تو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟

⚖️سوال وجواب⚖️


🖋️مسئلہ نمبر 1553🖋️


(کتاب الاضحیہ باب عیوب الحیوان)


جس جانور کی دم پر بال نہ ہو اس کی قربانی


سوال: جس جانور کی دم ہو لیکن دم پر بال نہ ہوں خواہ پیدایشی خواہ بعد میں جھڑ گئے ہوں تو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے؟ (اشرف، بھوپال، مدھیہ پردیش)


بسم اللہ الرحمن الرحیم


الجواب و باللہ التوفیق


جانور کی دم پر بال نہ ہونا عیب نہیں ہے؛ کیوں کہ اس سے نا اس کی خوبصورتی میں کوئی خاص فرق پڑتا ہے اور نا ہی منفعت میں کمی آتی ہے اس لیے اس کی قربانی کرنا جائز ہے(١)۔ فقظ والسلام واللہ اعلم بالصواب۔


📚والدليل على ما قلنا📚


(١) كل عيب يزيل المنفعة على الكمال أو الجمال على الكمال يمنع الأضحية و ما لا يكون بهذه الصفة لا يمنع. (الفتاوى الهندية ٢٩٩/٥ كتاب الأضحية)


كتبه العبد محمد زبير الندوي

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا

مورخہ 17/11/1442

رابطہ 9029189288


دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے 

Share
نام۔ محمد قاسم خان دینی تعلیم: حفظ قرآن ۔ دارالعلوم سلیمانیہ میراروڈ ممبئی۔ عالمیت ابتدائی تعلیم: مدرسہ فلاح المسلمین امین نگر تیندوا راۓ بریلی۔ عالمیت فراغت: دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ۔ افتاء: المعھد العلمی النعمانی بہرائچ اترپردیش۔ ویب سائٹ کا مقصد دینی اور دنیاوی تعلیم سے لوگوں کو باخبر کرنا۔ اس کار خیر میں آپ ہمارا ساتھ دیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا فی الدنیا والآخرۃ

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thank You So Much

Translate

بلاگ آرکائیو