ہفتہ، 3 ستمبر، 2022

ڈپازٹ کی بنیاد پر کرایہ معاف کردینا

 ⚖️سوال وجواب⚖️

🖋️مسئلہ نمبر 1471🖋️

(کتاب الاجارہ، جدید مسائل)

ڈپازٹ کی بنیاد پر کرایہ معاف کردینا

سوال: ہاسپٹلس میں میڈیکل کی ایک شکل یہ بھی رایٔج ہے کہ میڈیکل والا ڈاکٹر کو پانچ سال کے معاہدہ پر پچاس لاکھ روپیہ بطور ڈپوزٹ کے دے گا اور پانچ سال تک اس ہاسپٹل میں میڈیکل چلائے، گا میڈیکل والا ہاسپٹل والے کو کرایہ اور منافع وغیرہ کچھ بھی نہیں دے گا؛ البتہ ہاسپٹل والا ڈپوزٹ کی رقم پانچ سال تک استعمال کرے گا۔ آپ سے پوچھنا ہے کہ درج بالا صورت جائز ہے یا نہیں؟ (انصار اللہ، کریم نگر، تلنگانہ)

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب و باللہ التوفیق

مذکورہ بالا صورت ہیوی ڈپازٹ کی ہے، یہ صورت ناجائز ہے، اس لیے کہ ایک تو اس میں کرایہ کی تعیین نہیں ہے، دوسرے ڈپازٹ کے طور پر رکھی گئی رقم سے استفادہ ہے جو کہ شرعاً ناجائز ہے؛ اس لیے کہ ڈپازٹ کی حیثیت ودیعت کی ہے، اور ودیعت پر رکھی چیز سے استفادہ درست نہیں ہے(١)۔ فقط والسلام واللہ اعلم بالصواب۔


والدليل على ما قلنا

(١) ومنها أن تكون الأجرة معلومة. (الفتاوى الهندية 411/4 كتاب الإجارة، بيروت)

كتبه العبد محمد زبير الندوي

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا

مورخہ 25/8/1442

رابطہ 9029189288

دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے

Share
نام۔ محمد قاسم خان دینی تعلیم: حفظ قرآن ۔ دارالعلوم سلیمانیہ میراروڈ ممبئی۔ عالمیت ابتدائی تعلیم: مدرسہ فلاح المسلمین امین نگر تیندوا راۓ بریلی۔ عالمیت فراغت: دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ۔ افتاء: المعھد العلمی النعمانی بہرائچ اترپردیش۔ ویب سائٹ کا مقصد دینی اور دنیاوی تعلیم سے لوگوں کو باخبر کرنا۔ اس کار خیر میں آپ ہمارا ساتھ دیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا فی الدنیا والآخرۃ

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thank You So Much

Translate

بلاگ آرکائیو