ہفتہ، 27 اگست، 2022

معتکفہ عورت کا بھیک دینے کے لئے نکلنا

 ⚖️سوال وجواب ⚖️

🖋️مسئلہ نمبر 1491🖋️

(کتاب الصوم باب الاعتکاف)

معتکفہ عورت کا بھیک دینے کے لئے نکلنا

سوال: اگر کوئی عورت ایک کمرے میں اعتکاف میں ہے اور کوئی فقیر مانگنے والے کو پیسے دینے والا کوئی نہیں ہے اور پیسے دوسرے کمرے میں ہیں تو کیا معتکفہ دوسرے کمرے میں جاکر پیسے لیکر فقیر کو دے سکتی ہے؟ اگر دے سکتی ہے تو کوئی بات نہیں اگر نہیں دے سکتی تو کیا ایسا کرنے سے اعتکاف ختم ہوجائیگا ۔۔بینوا توجروا۔ (یحییٰ جگرا والا، گجرات)


بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب و باللہ التوفیق

معتکفہ عورت بغیر کسی طبعی ضرورت مثلاً استنجاء پیشاب وغیرہ کے دوسری ضروریات کے لئے اپنے اعتکاف گاہ سے باہر نہیں نکل سکتی ہے، فقیر کو پیسے دینا کوئی ایسی ضرورت نہیں ہے جس کے لئے اعتکاف چھوڑ کر نکلا جائے، اس لیے معتکفہ عورت اپنے اعتکاف گاہ سے باہر نہیں نکل سکتی ہے، اگر نکلے گی تو اعتکاف فاسد ہوجائے گا(١)۔ فقظ والسلام واللہ اعلم بالصواب۔


📚والدليل على ما قلنا📚

ولا تخرج من بيتها إذا اعتكفت فيه. (الدر المختار 441/2 كتاب الصوم باب الاعتكاف)

أما المرأة إذا اعتكفت في مسجد بيتها لا تخرج منه إلى منزلها إلا لحاجة الإنسان؛ لأن ذلك في حكم المسجد لها على ما بينا. (بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع 114/2 كتاب الصوم باب الاعتكاف دار الكتب العلميه بيروت)


كتبه العبد محمد زبير الندوي

دار الافتاء و التحقیق بہرائچ یوپی انڈیا

مورخہ 15/9/1442

رابطہ 9029189288

دینی مسائل عام کرنا ثواب جاریہ ہے

Share
نام۔ محمد قاسم خان دینی تعلیم: حفظ قرآن ۔ دارالعلوم سلیمانیہ میراروڈ ممبئی۔ عالمیت ابتدائی تعلیم: مدرسہ فلاح المسلمین امین نگر تیندوا راۓ بریلی۔ عالمیت فراغت: دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ۔ افتاء: المعھد العلمی النعمانی بہرائچ اترپردیش۔ ویب سائٹ کا مقصد دینی اور دنیاوی تعلیم سے لوگوں کو باخبر کرنا۔ اس کار خیر میں آپ ہمارا ساتھ دیں۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا فی الدنیا والآخرۃ

0 Comments:

ایک تبصرہ شائع کریں

Thank You So Much

Translate